کتاب باب آیت

متّی 2

 2

 مجوُسیوں کا یسُوعؔ کو دیکھنے آنا:

  1 ہیرودؔیس بادشاہ کے زمانے میں یسُوع ؔ یہودیہ کے شہربیت لحمؔ میںپیدا ہوا۔ تو مشرق سے کئی مجوُسی یہ پُوچھتے ہوئے یروشلیمؔ آئے کہ:  2 یہودیوں کا بادشاہ جو پیدا ہوا ہے وہ کہاں ہے؟ ہم نے مشرق میں اُس کا ستارہ دیکھااور اُسے سجدہ کرنے آئے ہیں۔  3 یہ سُن کر ہیرودیسؔ اور یروشلیمؔ کے سب رہنے والے بُہت گھبرا گئے۔  4 ہیرودیس ؔ نے سردارکاہنوں اور شرع کے عالموں کو بُلا کر اُن سے پُوچھاکہ مسیِح کس جگہ پیدا ہو گا۔

  5 اُنہوں نے جواب دیا کہ یہودیہؔ کے شہر بیت ؔلحم میں کیونکہ نبی کی معرفت یوں لکھا ہے کہ:

  6 ”اے بیت ؔلحم! یہوداہ ؔکے علاقے، تو یہوداہ ؔکے حاکموں میں سے ہرگز چھوٹا نہیں۔
 کیونکہ تُجھ سے ایک ایسا حاکم نکلے گا جو میری اُمت اسراؔئیل کی گَلّہ بانی کرے گا۔“ (میکاہ ۲:۵)

  7 تب ہیرودیس ؔ نے چُپکے سے مجوسیوںکو بُلا کر اُن سے پُوچھا کہ اُنہوں نے وہ ستارہ کب اورکہاںدیکھا تھا۔

  8 تب اُنہیں یہ کہہ کر بیت ؔلحم بھیجا کہ جا کر بچے کو ڈھونڈواور جب تُمہیں مل جائے تو واپس آکر مُجھے بھی خبر کرو تاکہ میں بھی آکر اُسے سجدہ کروں۔  9 بادشاہ کی بات سُن کر وہ وہاں سے روانہ ہوئے اوروہ ستارہ جو اُنہیں مشرق میں نظر آیا تھا اُن کی راہنمائی کرتا ہوا اُنہیں اُس جگہ لے گیا جہاں وہ بچہ موجود تھا۔  10 ستارے کو دیکھ کر وہ خُوشی سے بھر گئے۔  11 اُنہوں نے گھر میں داخل ہو کر بچے کو اُس کی ماں مریمؔ کے پاس پاکر اُسے سجدہ کیا اور اپنے ڈبے کھول کر سونا، لُوبان اور مُر اُس کی نذر کیا۔  12 اور واپسی کے وقت خواب میں خُدا سے ہیرودیسؔ کے پاس نہ جانے کی ہدایت پا کر دُدسری راہ سے اپنے ملک چلے گئے۔

 مصرؔ میں پناہ لینا:

  13 نجومیوں کے چلے جانے کے بعد خُداوند کے فرشتے نے یُوسفؔ کو خواب میں دکھائی دے کرکہا: ”اُٹھ! بچے اور ماں کو لے کر مصرؔ کو بھاگ جااور اُس وقت تک وہاں رہ جب تک میں تُجھے نہ کہوں۔ کیونکہ ہیرودیسؔبچے کو تلاش کر کے ہلاک کرنا چاہتا ہے۔“  14 یُوسفؔ اُسی رات اُٹھ کربچے اور اُس کی ماں کو لے کر مصرؔروانہ ہوگیا۔  15 اور ہیرودیسؔ کی موت تک وہیں رہا۔ یوں خُدا نے نبی کی معرفت جو کہاتھا پورا کیاکہ: ”میں نے اپنے بیٹے کو مصرؔ سے بُلایا۔“ (ہوسِیع۱۱: ۱)

  16 جب ہیرودیس ؔ کو پتہ چلا کہ مجو سیوں نے اُسے دھوکا دیا ہے تو اُس نے نہایت غُصّے میں بیت ؔلحم اور اِردگرد کے علاقے میں اپنے سپاہیوں کو بھیجااور مجو سیوں سے حاصل کردہ اِطلاع کے مطابق دو سال اور ا ُس سے کم عمر کے لڑکوں کو قتل کروا دیا۔

  17 اِس طرح وہ بات جو یرمیا ہؔ نبی نے کہی تھی پوری ہوئی کہ:

  18 ”رامہؔ میںچِلّانے کی آواز سُنائی دی
 رونا اور بڑا ماتم راخل ؔ اپنے بچوں کے لیے رو رہی ہے
 اور تسلی نہیں پاتی کیونکہ وہ مر چُکے ہیں“ (یرمیاہؔ ۳۱: ۱۵)

 مصرؔ سے واپسی:

  19 جب ہیرودؔیس مر گیا تو خُداوند کے فرشتے نے مصر ؔ میں یُوسفؔکو دکھائی دے کر کہا: ۔  20 اُٹھ! بچے اور اُس کی ماں کو لے کر اسرئیلؔ کے ملک میں چلا جا کیونکہ جو بچے کی جان کے دشمن تھے، وہ مر چکے ہیں۔  21 لہٰذا وہ اُٹھا اور بچے اور اُس کی ماں کو لے کر اسرائیلؔکے ملک میں آگیا۔  22 مگر یہ سُن کر کہ ہیرودیسؔ کا بیٹا اَرخِلاؤؔس یہوُدیہؔ میں بادشاہی کر تاہے تو وہاں جانے سے ڈرااور خواب میں ہدایت پا کر گلیلؔ کے علاقہ میں چلا گیا۔

  23 اوروہاں ناصرتؔ نام ایک شہر میں رہنے لگاتاکہ جو بات نبیوں کی معرفت کہی گئی پوری ہو کہ وہ ناصری کہلائے گا۔