کتاب آیت

یہُوداہ

 1

  1 یسوُعؔ مسیح کے خادم اور یعقوبؔ کے بھائی یہُوداہ ؔ کی طرف سے اُن سب کے نام جو خُدا باپ کے پیارے اور یسوُع ؔ مسیح میں محفوظ ہونے کے لئے بلائے گئے ہیں۔

  2 خُدا اپنا رحم، اطمینان اور محبت کثرت سے تمہیں بخشے۔

 جھُوٹے اُستاد:

  3 اے پیارو! میں دل سے تو یہ چاہتا تھا کہ تمہیں اُس نجات کے بارے میں لکھوں جس میں ہم سب شامل ہیںمگر یہ نصیحت لکھنا ضروری سمجھا کہ اُس ایمان کو محفوظ رکھنے کی کوشش میں لگے رہو جو مُقدس لوگوں کو ہمیشہ کے لئے ایک ہی بار سونپا گیا۔  4 کیونکہ کچھ لوگ چپکے سے تم میں آملے ہیں جو خُدا کے فضل کا غلط مطلب لے کر غیر اخلاقی طرز ِزندگی گزارنے کا بہانہ بنائے ہوئے ہیں اور اِسے بُرا نہیں سمجھتے۔ وہ ہمارے واحد مالک خُداوند یسوُع ؔ مسیح کا انکار کرتے ہیں۔ ایسوں کی سزا کا حکم بہت پہلے ہی ہو چکا ہے۔

  5 اگرچہ تم اِن باتوں کو جانتے ہو تو بھی تمہیں یاد دِلانا چاہتا ہوں کہ خُداوند خُدا نے قوم بنی اسرائیل کو مصرؔ کی غلامی سے چھُڑانے کے بعد اُن لوگوں کوہلاک کیا جو ایمان نہ لائے۔  6 اور اُن فرشتوں کو بھی جو خُدا کے دیئے ہوئے اختیار کی حدود میں نہ رہے بلکہ اپنے خاص مقام کو چھوڑ دیا۔ خُدا نے اُنہیں ہمیشہ کے لئے تاریک قید میں روز ِعظیم کی عدالت تک زنجیروں سے باندھ رکھا ہے۔  7 سدُوم ؔ اور عمورہؔ اور اُن کے اِرد گرد بسنے والوں کو مت بھُولوجو زناکاری اور غیر فطری جسمانی بدکاری میں پھنسے ہوئے تھے، اُنہیں گندھک کی آگ سے بھسم کر کے ہمیشہ کی سزا پانے والوں کے لئے عبرت کا نشان ٹھہرا دیا۔  8 اِن سب باتوں کے جاننے کے باوجود بھی یہ لوگ اپنی خوش فہمیوں میں مبتلا ہو کر اپنے بدن کو اُن کی طرح ناپاک کرتے ہیں، اختیار کو ماننے سے انکار کرتے اور پاک ہستیوںکی بے عزتی کرتے ہیں۔  9 جب کہ مُقرّب فرشتے میکائیل ؔنے بھی ابلیس کے ساتھ موسیٰؔ کی لاش کے بارے میں تکرار کرتے ہوئے اُس کی توہین کرنے اور الزام لگانے کی جرأت نہیں کی تھی بلکہ یہ کہا تھا کہ خداوند تجھے ملامت کرے۔  10 مگر یہ لوگ اُن چیزوں کے لئے بھی توہین آمیز گفتگو کرتے ہیں جن کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ وہ بے عقل جانوروں کی فطرت کے مطابق جو چاہتے ہیں کرتے ہیں یوں اپنی تباہی کو اپنے اُوپر لاتے ہیں۔  11 اُن پر افسوس کیونکہ وہ قائن ؔ کی راہ پرچل پڑے اور مالی فائدے کے لالچ میں بلعامؔ کی طرح گمراہی اختیار کی اور اپنے بھائی کو قتل کیا۔ قورحؔ کی طرح بغاوت کر کے ہلاک ہوئے۔  12 یہ لوگ تمہاری محبت کی ضیافتوں میں گویا دھبّے ہیں۔ یہ وہ چرواہے ہیں جو بے دھڑک کھاتے ہیں۔ یہ بِنا پانی کے بادل ہیں جنہیں ہوا اُڑا لے جاتی ہے۔ یہ خزاں زدہ بے پھل درخت ہیں جو جڑسے اُکھڑے ہوئے ہیں یعنی یہ دونوں طرح سے مُردہ ہیں۔  13 یہ سمندر کی وہ بے قابو لہریں ہیں جو اپنے شرم ناک کاموں کی جھاگ اُڑاتی پھرتی ہیں۔ یہ وہ آوارہ گرد ستارے ہیں جو ہمیشہ کے لئے گہری تاریکی میں رہیں گے۔

  14 اِن کے بارے میں حنوک ؔ نے جو آدمؔ سے ساتویں پُشت پر تھا، نبوت کی تھی کہ خُداوند اپنے لاکھوں مُقدّسوں کے ساتھ آیا۔ (اِستثنا۳۳: ۲)

  15 وہ اُن سب کی عدالت کر کے مجرم ٹھہرائے گا جنہوں نے خُدا سے دُور رہ کر بُرے کام کئے اور اُس کے خلاف سخت باتیں کہی ہیں۔

  16 یہ لوگ بُڑبُڑاتے اور شکایت کرتے رہتے ہیں اور صرف اپنی خواہشات کو پورا کرنے کے لئے زندگی گزارتے ہیں۔ اپنے بارے میں بڑے بول بولتے اور اپنے فائدے کے لئے دوسروں کی خوشامد کرتے ہیں۔

 ایمان میں قائم رہنے کی نصیحت:

  17 لیکن عزیزو! یادرکھو کہ ہمارے خُداوند یسُوع ؔ مسیح کے رسول پہلے ہی یہ کہہ چکے ہیں۔  18 کہ آخری زمانے میں لوگ اِن باتوں کا مذاق اُڑائیں گے اور اپنی خواہشوں کی پیروی کریں گے۔  19 یہی لوگ تمہارے درمیان تفرقے ڈالیں گے۔ وہ اپنی نفسانی فطرت کے مطابق چلیں گے کیونکہ اُن میں خُدا کا رُوح نہیں ہے۔  20 مگر تم اے عزیزو! اپنے آپ کو پاک ایمان میں بڑھاتے ہوئے اور رُوح القدس میں دُعا کر کے۔

  21 اپنے آپ کو خُدا کی محبت میں قائم رکھو اور خداوند یسوع ؔمسیح کے منتظر رہو جو اپنے رحم کی بدولت تمہیں ہمیشہ کی زندگی دے گا۔

  22 شک کے باعث کمزور ایمان والوں کے ساتھ رحم سے پیش آؤ۔  23 بعض جو آگ میں ہیں اُنہیں جھپٹ کر نکالو۔ اور بعض پرخوف کے ساتھ رحم کرواوراُس پوشاک سے بھی نفرت کرو جو اُن کے جسم کے سبب سے آلودہ ہو گئی ہے۔

 دُعا اور حمد و ستایش:

  24 جو تمہیں ٹھوکر کھانے سے بچاسکتا ہے اور اپنی پُر جلال حضوری میں کمال خوشی کے ساتھ بے الزام کھڑ ا کر سکتا ہے۔  25 اُسی حکمت سے معمور خُدائے واحد کا جو ہمارا مُنجّی ہے خداوند یسوُع ؔ مسیح کے وسیلے جلال اور عظمت، قدرت، سلطنت اور اختیار جو ازل سے تھا اَب بھی اور ہمیشہ تک رہے۔ آمین!