کتاب باب آیت
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16

مرقس 1

 1

 یُوحنّا ؔؔکی خدمت:

  1 خُدا کے بیٹے یسُوعؔ مسیِح کی خُوشخبری کا شُروع۔

  2 جیسے یسعیاہ ؔنبی نے لکھاہے کہ:

 ”دیکھ میں اپنے پیغمبرکو تیرے آگے بھیجتا ہوں جو تیری راہ تیار کرے گا۔“

  3 ”بیابان میں پُکارنے والے کی آواز: ’خُداوند کی راہ تیار کرو۔ اُس کے راستے سیدھے بناؤ۔“

  4 یہ آواز یُوحنّاؔ بپتسمہ دینے والے کی تھی۔ بیابان میںوہ یہ منادی کرتا تھا کہ لوگ بپتسمہ لیں جو اِس بات کا اِعلان ہے کہ وہ گناہوں سے توبہ کر کے معافی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔  5 یہودیہؔ اور یروشلیِمؔ کے سب لوگ نکل کر یُوحنّا ؔکے پاس گئے اور اپنے گناہوں کا اِقرار کر کے دریایِ یردنؔ میںاُس سے بپتسمہ لیا۔  6 یُوحنّا ؔاُونٹ کے بالوں کا بنا ہوا لباس پہنے اورکمر سے چمڑے کا پٹکا باندھے رہتا تھا اور کھانے کے لیے ٹڈیاں اور جنگلی شہد اِستعمال کرتا تھا۔  7 اُس نے اِعلان کیا کہ میرے بعد جو شخص آنے والا ہے وہ مُجھ سے زور آور ہے۔ میں اِس لائِق نہیں کہ اُس کی جُوتیوں کا تسمہ کھولُوں۔  8 میں تو تُمہیں پانی سے بپتسمہ دیتا ہوں مگر وہ تُم کو آگ سے بپتسمہ دے گا۔

 یسُوعؔ کا بپتسمہ اور آزمایش:

  9 ایک دن یسُوع نے گلیلؔ کے شہر ناصرتؔ آکر یردن ؔمیں یُوحنّا ؔسے بپتسمہ لیا۔  10 جیسے ہی یسُوعؔ پانی سے باہر آیا اُس نے آسمان کو پھٹتے اور پاک رُوح کو کبُوتر کی مانند اُترتے دیکھا۔  11 اور آسمان سے آواز آئی کہ:

 ’تُومیرا پیارا بیٹا ہے۔ تُجھ سے میں خُوش ہوں۔‘

  12 اور رُوح یسُوعؔ کوبیابان میں لے گیا۔  13 شیطان اُسے بیابان میں چالیس دن تک آزماتا رہا۔ وہ جنگلی جانوروں کے ساتھ رہا اور فرشتے اُس کی خدمت کرتے تھے۔

  14 جب یُوحنّا ؔکوگرفتار کر لیا گیا تو یسُوعؔ گلیلؔ میں آکر خُوشخبری کی منادی کرنے لگا۔  15 اور اِعلان کیاکہ:  ”وقت پُورا ہو گیا ہے اور خُدا کی بادشاہی قریب آگئی ہے اپنے گناہوں سے توبہ کرو اور خُوشخبری پر ایمان لاؤ۔“   16 ایک دن گلیلؔ کی جھیل کے کنارے جاتے ہوئے اُس نے شمعونؔ اور اُسے کے بھائی اندریاسؔ کو جھیل میں جال ڈالتے دیکھاجومچھیرے تھے۔  17 یسُوع ؔنے اُن سے کہاکہ:  ”میرے پیچھے آؤ تو میں تُمہیںاور طرح کا شکاری بناؤں گا تُم اب سے آدمیوں کو پکڑو گے۔“   18 اُنہوں نے فوراً جال چھوڑے اور یسُوعؔ کے پیچھے چل دیے۔  19 تھوڑا سا آگے جا کر یسُوعؔ نے زبدیؔ کے بیٹے یعقوبؔ اور یُوحنّاؔ کو دیکھا جو اپنی کشتی میںجال مرمت کر رہے تھے۔  20 اُس نے فوراً اُن کو اپنے پیچھے آنے کی دعوت دی وہ اپنے باپ کومزدُوروں کے ساتھ چھوڑ کر یسُوعؔ کے پیچھے چل دیے۔

 بدرُوح گرفتہ آدمی کی رہائی:

  21 یسُوعؔ اپنے شاگر دوں کے ساتھ کفرنحُوم ؔ میںگیا اور سبت کے دن عبادت خانہ میں جا کر تعلیم دینے لگا۔

  22 لوگ اُس کی تعلیم سُن کر حیران ہوئے کیونکہ وہ مذہبی اُستادوںکی طرح نہیں بلکہ بڑے اختیار سے تعلیم دیتا تھا۔  23 اچانک اُن کے عبادت خانے میں ایک شخص جس میں ناپاک رُوح تھی چِلّا کریوں کہنے لگا۔  24 ”اے یسُوعؔ ناصری تُوہم سے کیا چاہتا ہے۔ کیا تو ہمیں ہلاک کرنے آیا ہے؟ میں تُجھے جانتا ہوں کہ تُو کون ہے۔ تُوخُدا کا قدّوُس ہے۔“  25 یسُوعؔ نے ڈانٹ کر کہا،  ”چُپ رہ اور اِس میں نکل جا۔“   26 ناپاک رُوح اُسے مروڑ کر اور چِلّاتی ہوئی اُس میںسے نکل گئی۔  27 اِس پر سب لوگ حیران ہو کر ایک دُوسرے سے پوچھنے لگے کہ یہ کس طرح کی نئی تعلیم ہے؟ وہ بڑے اِختیار کے ساتھ بدرُوحوں کوحکم دیتا ہے اور وہ اُس کا حکم مانتی ہیں۔  28 اور یسُوعؔ کی شہرت گلیل ؔکے سارے علاقے میں پھیل گئی۔

  29 اِس کے بعد وہ عبادت خانے سے نکل کر یعقوب ؔاور یُوحنّا ؔکے ساتھ شمعونؔ اور اندریاس ؔکے گھر گیا۔

  30 شمعون ؔکی ساس بخار میں پڑی تھی اُنہوں نے یسُوع ؔکو اِس کی خبر دی۔  31 اُس نے پاس جا کر اُسے ہاتھ سے پکڑ کر اُٹھا یا اور اُس کا بخار اُتر گیااور وہ اُس کی خدمت کرنے لگی۔

  32 اُس شام جب سُورج غروب ہو گیا تولوگ بُہت سے بیماراور بدرُوح گرفتہ لوگوں کو اُس کے پاس لائے۔  33 اور سارا شہر اُس گھر کے دروازے پرجمع ہوگیا۔  34 اور یسُوعؔ نے اُن سب کو جو طرح طرح کی بیماریوں میں گرفتار تھے اچھا کیا اوربدرُوحوںکو نکال کر لوگوں کو بحال کیا اور بدرُوحوں کو بولنے نہ دیا۔

  35 اگلی صُبح دِن نکلنے سے پہلے یسُوعؔ اُٹھ کر ویران جگہ گیا اور دُعا کی۔  36 شمعون ؔ اور اُس کے ساتھی اُس کے پیچھے گئے۔

  37 جب وہ مل گیا تو اُس سے کہا کہ سب لوگ تُجھے ڈھونڈ رہے ہیں۔  38 لیکن یسُوعؔ نے اُن سے کہاکہ:  ”ہم دُوسرے شہروں میں جائیںتاکہ میں وہاں بھی منادی کر سکوںکیونکہ میں اِسی لیے آیاہوں۔“

  39 وہ گلیل کے سارے علاقے میں گیااور عبادت خانوں میں منادی کرتا اور بدرُوحوں کو نکالتا۔

  40 ایک شخص جو کوڑھی تھا یسُوعؔ کے پاس آکراور گھٹنے ٹیک کر منِّت کی کہ اگر تُو چاہے تو مُجھے پاک صاف کر سکتا ہے۔  41 اُس پر ترس کھاتے ہوئے یسُوعؔ نے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے چھُوا اور کہا:  ”میںچاہتا ہوں کہ تُو پاک صاف ہو جا۔“   42 اُس کا کوڑھ اُسی وقت جاتا رہا اور وہ اچھا ہو گیا۔  43 اور اُسے یہ تاکید کر کے روانہ کیا۔ کہ،  44  ”کسی کو نہ بتانابلکہ پہلے جا کر کاہن سے مل اور اپنا آپ دِکھا اور اپنے ساتھ شریعت کے مطابق وہ نذریں لے جا کر گزران جو کوڑھ سے صاف ہونے کے بعد مقرر کی گئی ہیں تا کہ کاہن کو پتا چل جائے کہ تو پاک ہے۔“   45 مگر وہ باہر جا کر سب کو یہ بات بتانے لگا اور اتنا چرچا کیا کہ یسُوعؔ کا کھُلے عام شہر میں داخل ہونا مشکل ہو گیا اور وہ باہرویران جگہوںمیں رہنے لگا اور لوگ شہر سے باہر اُس سے ملنے جاتے تھے۔