کتاب باب آیت
1 2 3 4
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18

2 تیمِتھُیس 1

 1

  1 میں پولُسؔ جو خُدا کی مرضی سے یسُوع مسیِح کا رسُول ہونے کے لیے مقرر ہوا تاکہ زندگی کے اُس وعدہ کی جو یسُوعؔ مسیِح میں ہے منادی کروں۔  2 پیارے فرزند تیِمُتھیس ؔکے نام۔ فضل، رحم اور اطمینان خُدا باپ اور خُداوند یسُوع ؔمسیِح کی طرف سے تُجھے ملتا رہے۔

 شکرگُزاری اور حوصلہ افزائی:

  3 میں تیرے لیے دن رات دُعا میں اپنے خُدا کا شُکر کرتاہوں جس کی عبادت اپنے باپ دادا کی طرح صاف دلی سے کرتا ہوں۔  4 مُجھے تیرے وہ آنسویاد ہیں جب ہم جُدا ہوئے تھے اس لیے میں تُجھ سے دوبارہ ملنے کا مشتاق ہوں تاکہ پھرخُوشی سے بھر جاؤں۔  5 مُجھے تیراوہ سچا ایمان یاد ہے جو تیری نانی لُویسؔاور تیری ماں یُونیکےؔ رکھتی تھیں اور مُجھے یقین ہے کہ تو بھی رکھتاہے۔  6 اِس لیے میں تُجھے یاد دلاتا ہوں کہ جو رُوحانی نعمت میرے ہاتھ رکھنے سے تُجھے ملی ہے اُسے خوب بڑھا دے۔  7 کیونکہ خُدا نے ہمیں خُوف اور بزدلی کا رُوح نہیں بلکہ قوت، محبت اورتربیت کا رُوح دیا ہے۔  8 لہٰذا ہمارے خُداوند کی گواہی دینے سے نہ شرما اور نہ ہی مُجھ سے شرما جو اُس کا قیدی ہوں۔ اُس قوت کے مطابق جو خُدا نے بخشی ہے اِس خُوشخبری کی خاطر میرے ساتھ دُکھ اُٹھا۔  9 خُدا نے ہمیں نجات دی اور پاکیزہ زندگی گزارنے کے لیے بُلایا۔ اِس لیے نہیں کہ ہم اِس کے مُستحق تھے بلکہ اپنے اُس اِرادے اورفضل کے مطابق جومسیِح یسُوعؔ کے ذریعے ہم پرازل سے ہے۔  10 اور اب یہ فضل ہمارے مُنجی یسُوعؔ مسیِح کے آنے پر پُورا ہوا جس نے موت کو نیست کر کے زندگی کی راہ اور غیرفانی زندگی کو خُوشخبری کے وسیلے روشن کیا۔  11 جس کی منادی کے لیے میں رسُول اور مُبشر اور غیرقوموں کے لیے اُستاد مقرر ہوا۔  12 اُسی کے واسطے میں قید میں دُکھ اُٹھاتا ہوںاور شرماتا نہیں کیونکہ میں جانتا ہوں کہ جس کا میں نے یقین کیا ہے وہ اُس خدمت کو جو مُجھے سونپی گئی ہے اُس دن تک حفاظت کر سکتا ہے۔  13 جو صحیح تعلیم تو نے مُجھ سے پائی اُسے مسیح یسُوع ؔ میں محبت اور ایمان کے ساتھ ایک نمونے کے طور پر اپنی زندگی میں قائم رکھ۔  14 پاک رُوح کی مدد سے جو تُم میں بسا ہے اِس تعلیم کی جو تُجھے دی گئی ہے ایک قیمتی خزانے کی طرح حفاظت کر۔

  15 تُو جانتا ہے کہ صوبہ آسیہ ؔ میں سب نے مُجھے چھُوڑ دیا یہاں تک کہ فوگلُسؔاور ہرمُگنیسؔ بھی مُجھے چھوڑ گئے۔  16 خُداوند اُنیسفرسؔ کے گھرانے پر اپنی خاص مہربانی کرے کیونکہ وہ میری زنجیروں سے نہیں شرمایا بلکہ مُجھے کئی بار تسلی اور حوصلہ دیا۔  17 بلکہ جب وہ رومؔ آیاتو میری بڑی تلاش کی جب تک میں مل نہ گیا۔  18 اُس دن جب یسوُع ؔ آئے گا خُداوند اُس پر اپنی خاص مہربانی کرے۔ تُو اُسے اچھی طرح جانتا ہے کہ آسیہ ؔ میں اُس نے کس طرح میری مدد کی۔